انتظار، وفاداری اور عہدے کی تمنا: ابو عامر کا سبق

میں نے گزشتہ مضمون میں لکھا تھا کہ قوم یہود میں دو بڑی خرابیاں تھیں جن کی وجہ سے وہ دین حق سے دور ہو گئے۔
ایک وجہ یہ تھی کہ علم دین اور معرفت کی کمی نے انہیں دین حق سے غافل کر دیا، حتیٰ کہ انہوں نے اپنے نبی کی لائی ہوئی کتاب پر بھی عمل نہ کیا۔
دوسری خرابی مال، دنیا، اقتدار اور عہدے کی لالچ تھی، جس نے انہیں آخری رسول کا دشمن بنا دیا۔ وہ مدتوں تک اس رسول کے انتظار میں رہے، اپنا گھر بار چھوڑ کر مدینہ آ کر آباد ہوئے، اور اس نبی کے لیے زمین ہموار کر رہے تھے۔
اس قوم کے ایک شخص ابو عامر کا واقعہ مشہور ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آنے سے پہلے، وہ شخص اپنی قوم میں رسول خدا سے بہت محبت کرتا اور شدت سے آپ کا انتظار کرتا تھا۔ وہ درخت کے نیچے بیٹھ کر لوگوں کو جمع کرتا، حضور کے صفات و کمالات بیان کرتا اور ایمان لانے کی ترغیب دیتا۔
ابو عامر سادہ لباس پہنتا، بوری سے بدن ڈھانپتا، اور لوگ اسے راہب، پرہیزگار اور مقدس کے القابات سے پکار کر عزت دیتے تھے۔ اس نے پوری قوم کو رسول اللہ کا گرویدہ بنا دیا۔
لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا میں تشریف لائے، تو ابو عامر خود آپ کا دشمن بن گیا۔ وجہ یہ تھی کہ اس نے سوچا کہ چونکہ میں نے لوگوں کو رسول کے لیے تیار کیا ہے، مجھے کوئی خاص عہدہ ملے گا۔ لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف خاص توجہ نہ دی، تو وہ دشمن بن گیا۔
نتیجہ یہ ہوا کہ جن لوگوں کو اس نے دعوت دی، وہ حضور کی صفات دیکھ کر ایمان لے آئے، لیکن خود ابو عامر نافرمان اور دشمن بن گیا۔ وہ کہنے لگا کہ نعوذ باللہ، یہ وہ رسول نہیں ہیں، اور یہاں تک کہ وہ مدینہ چھوڑ کر ابو جہل اور ابو لہب سے مل کر حضور کے خلاف سازشوں میں شریک ہوا، حتیٰ کہ شام جا کر وہاں کے عیسائیوں کو بھی بھڑکایا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ والوں سے پوچھا کہ تمہیں ہمارے بارے میں کس نے بتایا؟ لوگوں نے کہا: ابو عامر راہب نے۔ تو حضور نے فرمایا:
"اسے راہب نہ کہو، یہ فاسق ہے۔ اسے عہدے کی تمنا نے فاسق بنا دیا۔"
پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسی طرح کچھ لوگ آئندہ بھی ہماری آخری حجت کے ظہور پر انکار کریں گے۔ جو لوگ شدت سے امام علیہ السلام کا انتظار کریں گے اور زمین کو ان کے لیے ہموار کریں گے، وہی لوگ عہدے اور اقتدار کی لالچ میں اپنے امام کے دشمن بن جائیں گے۔
خداوند عالم سے دعا ہے کہ بحق حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ہمارے ایمان کو ہماری آخری سانس تک محفوظ رکھے اور ہمیں امام زمانہ علیہ السلام کے مخلص جانثاروں میں شمار فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔
واخرو دعویٰ، نہ الحمد للہ رب العالمین۔

ذاکرہ کاظمہ عباس
خواہر کاظمہ عباس ممبئی سے تعلق رکھنے والی ذاکرہ ہیں اور اہل بیت ع کے فضائل و مناقب سے متعلق عوام الناس کو آگاہ کرنے کے لیے انتہائی سرگرم رہتی ہیں۔ علاوہ از ایں تنظیم المکاتب، لکھنؤ کی ایک ایسوسی ایٹ معلم ہیں۔

