شوہر! دکھ سکھ کا سچا ساتھی

مولانا وفا حیدر خان
23 May 2025
Share:
 شوہر! دکھ سکھ کا سچا ساتھی

مقدمہ:

زندگی ایک مسلسل سفر ہے، جس میں ساتھ چلنے والے کردار وقت کے ساتھ بدلتے جاتے ہیں۔ کبھی ماں باپ ساتھ ہوتے ہیں، کبھی دوست، کبھی بہن بھائی... مگر ایک رشتہ ایسا ہوتا ہے جو زندگی کے ہر موڑ پر ساتھ دیتا ہے—وہ ہے شوہر یا بیوی کا رشتہ۔

1.پہلا منظر: محبتوں کی فہرست

ایک دن ایک پروفیسر نے شادی شدہ طالبہ کو کھڑا کیا اور کہا:
“بلیک بورڈ پر اُن 25-30 لوگوں کے نام لکھو جو تمہیں سب سے زیادہ عزیز ہیں۔”
لڑکی نے سوچ کر اپنے والدین، بہن بھائی، قریبی رشتہ دار، سہیلیاں، پڑوسی، اور آخر میں اپنے شوہر اور بچے کا نام لکھ دیا۔

2.دوسرا منظر: قربانی کا آغاز

پروفیسر نے کہا:
“ان میں سے 5 نام مٹا دو، جو نسبتاً کم عزیز ہوں۔”
لڑکی نے اپنے دوستوں کے نام مٹا دیے۔
پھر 5 اور نام مٹانے کو کہا گیا... لڑکی نے پڑوسیوں کے نام مٹا دیے۔
جب 10 مزید نام مٹانے کا کہا، تو اُس نے دل پر پتھر رکھ کر اپنے قریبی رشتہ داروں کے نام مٹا دیے۔

3.تیسرا منظر: انتخاب کی شدت

اب بورڈ پر صرف چار نام بچے تھے: ممی، پاپا، شوہر اور بیٹا۔
پروفیسر نے کہا:
“اب ان میں سے دو اور نام مٹا دو۔۔۔”
بہت سوچ کر لڑکی نے اپنے ماں باپ کے نام مٹا دیے، آنکھوں میں آنسو لیے۔
پھر ایک اور نام مٹانے کو کہا گیا...
لڑکی دیر تک چپ رہی، پھر کانپتے ہاتھوں سے بیٹے کا نام مٹا دیا۔

4.چوتھا منظر: خاموشی کا پیغام

کلاس میں مکمل خاموشی چھا گئی۔ پروفیسر نے سب سے پوچھا:
“بتاؤ، آخر میں صرف شوہر کا نام کیوں بچا؟”
کسی کے پاس جواب نہ تھا۔

5.پانچواں منظر: سچ کا اظہار

لڑکی نے آہستہ سے کہا:
“شوہر ہی وہ رشتہ ہے جو ماں باپ کے جانے کے بعد، اولاد کے آنے سے پہلے، اور زندگی کے ہر موڑ پر میرے ساتھ تھا۔
میری خوشی، غم، پریشانی، خواب، سب اُس کے ساتھ جُڑے ہیں۔
میں ہر وہ بات اُس سے کہہ سکتی ہوں جو شاید اپنے بیٹے سے بھی نہ کہہ سکوں۔
میں اپنی ذات کا نام مٹا سکتی ہوں، پر اُس کا نہیں۔۔۔”

نتیجہ:-

ازدواجی رشتہ – ایثار اور قربانی کا نام

اس کہانی سے نوجوان نسل کو یہ سبق ملتا ہے کہ شادی صرف ایک رشتہ نہیں، بلکہ ایک پُراسرار اور گہری شراکت ہے۔
شوہر یا بیوی محض ساتھ رہنے والے انسان نہیں بلکہ ایک دوسرے کا سہارا، رازدار، اور دل کا سکون ہوتے ہیں۔

Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں