عقاب کی کہانی – جینے کے لیے تبدیلی ضروری ہے

مولانا وفا حیدر خان
22 May 2025
Share:
عقاب کی کہانی – جینے کے لیے تبدیلی ضروری ہے

1. عقاب کی عمر کے آخری لمحات

سرخ پوست قبائل ایک عقاب کی حیرت انگیز کہانی سناتے ہیں۔ جب عقاب کی عمر آخری مرحلے میں داخل ہوتی ہے تو اُس کے ناخن اتنے لمبے اور سخت ہو جاتے ہیں کہ شکار پکڑنا ممکن نہیں رہتا۔

2. کمزور نوک، بھاری پَر

اُس کی چونچ لمبی، مڑی ہوئی اور کند ہو جاتی ہے۔ پَر اتنے گھنے اور پرانے ہو چکے ہوتے ہیں کہ پرواز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یوں عقاب ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہوتا ہے۔

3. زندگی یا موت – ایک فیصلہ

اس کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں: یا تو وہ مر جائے… یا سخت تکلیف سے گزر کر خود کو نئے سرے سے پیدا کرے۔

4. تبدیلی کا عمل

عقاب ایک بلند پہاڑ کی چوٹی پر جاتا ہے۔ وہاں وہ اپنی چونچ کو چٹانوں سے مار مار کر توڑ دیتا ہے تاکہ نئی چونچ نکل آئے۔ جب نئی چونچ نکلتی ہے تو وہ اس سے اپنے پرانے ناخن نکالتا ہے تاکہ نئے ناخن اُگ آئیں۔

5. صبر آزما مراحل

پھر وہ اپنے پرانے، بھاری پَر ایک ایک کر کے نوچ کر نکالتا ہے۔ یہ پورا مرحلہ تقریباً 150 دن یعنی 5 مہینے پر محیط ہوتا ہے۔ مگر اس کے بعد وہی عقاب ایک نئی طاقت کے ساتھ اُڑنے کے قابل ہو جاتا ہے۔

6. نئی زندگی – مزید 30 سال

یہ سخت اور تکلیف دہ مرحلہ مکمل کرنے کے بعد عقاب دوبارہ زندہ ہو جاتا ہے۔ وہ نئی زندگی کے ساتھ مزید 30 سال تک زندہ رہتا ہے۔

7. نتیجہ – یا بدلو، یا مر جاؤ

زندہ رہنے کے لیے، آگے بڑھنے کے لیے ہمیں بھی اپنی زندگی میں تبدیلی لانی ہوگی۔ کچھ پرانے، پسندیدہ مگر نقصان دہ عادات کو چھوڑنا ہوگا۔ تکلیف اٹھانی ہوگی۔ گزرے ہوئے وقت، بری یادوں، عادتوں کو پیچھے چھوڑنا ہوگا۔ نئی سوچ کے ساتھ دوبارہ جنم لینا ہوگا۔

آخری پیغام:-
زندگی میں یا تو بدلنا پڑتا ہے… یا مرنا پڑتا ہے۔ فیصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے!

Photo by Greg Johnson on Unsplash
Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں