عرفہ(یوم عرفہ) کے نام کی وجہ تسمیہ

Maulana Wafa Haider Khan
10 June 2025
Share:
عرفہ(یوم عرفہ) کے نام کی وجہ تسمیہ

یومِ عرفہ — یعنی اس نام کا مطلب اور اس کی وجہ

اس دن کے نام "عرفہ" کے بارے میں مختلف اقوال اور روایات موجود ہیں، جنہیں اسلامی علماء اور مفسرین نے بیان کیا ہے۔

یہ دن 9 ذی الحجہ کو آتا ہے اور مناسکِ حج کا ایک اہم رکن ہے، خاص طور پر وقوفِ عرفات، یعنی عرفات میں طلوعِ آفتاب سے زوالِ آفتاب تک ٹھہرنا۔

وجہ تسمیہ "عرفہ":

1.حضرت جبرائیلؑ کا حضرت ابراہیمؑ کو مناسکِ حج سکھانا

جب حضرت ابراہیمؑ حج پر آئے تو حضرت جبرائیلؑ نے انہیں ہر مقام پر حج کے ارکان سکھائے۔
جب وہ میدانِ عرفات میں پہنچے اور سب کچھ سیکھ لیا، تو حضرت جبرائیلؑ نے پوچھا:

"أَعَرَفْتَ؟" (کیا تم نے پہچان لیا / جان لیا؟)

حضرت ابراہیمؑ نے جواب دیا:

"عَرَفْتُ" (میں نے پہچان لیا / سیکھ لیا)

اسی نسبت سے اس مقام کو "عرفات" اور دن کو "یومِ عرفہ" کہا گیا — یعنی "پہچاننے کا دن"۔

2. اللہ کی معرفت حاصل کرنے کا دن

اس دن حاجی اللہ تعالیٰ کی عظمت، مغفرت اور بخشش کی امید لے کر میدانِ عرفات میں کھڑے ہوتے ہیں۔
اسی لیے اسے یومِ معرفت یعنی اللہ کی پہچان کا دن بھی کہا جاتا ہے۔

3.حاجیوں کا آپس میں تعارف

دنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے حاجی عرفات کے میدان میں جمع ہو کر ایک دوسرے سے ملتے ہیں،
ایک دوسرے کو دیکھتے اور پہچانتے ہیں — یعنی "تعارف" ہوتا ہے۔

اسی وجہ سے اس جگہ کو عرفات اور دن کو یومِ عرفہ کہا گیا۔

4.اللہ کی طرف سے بندوں کی تعریف

بعض روایات میں آیا ہے کہ اس دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر فخر کرتا ہے اور فرشتوں سے فرماتا ہے:

"انظروا إلى عبادي..."
("میرے بندوں کو دیکھو...")

اللہ کی اس تعریف (تعرف) کی مناسبت سے بھی اسے یومِ عرفہ کہا جاتا ہے۔

نتیجہ:

"عرفہ" کا مطلب ہے: پہچان، جاننا، سیکھنا، معرفت۔
یہ دن اس لیے خاص ہے کہ:

  • حاجی اللہ کی عبادت میں مشغول ہو کر اس کی معرفت حاصل کرتے ہیں۔
  • حج کا اہم ترین رکن وقوفِ عرفات اسی دن ادا کیا جاتا ہے۔
  • رسول اللہ ﷺ نے اس دن کی عبادت کو سب سے افضل دینی عمل قرار دیا ہے۔

امام حسینؑ اور عرفہ کا دن – ایک روحانی تعلق

دعائے عرفہ:

امام حسینؑ نے عرفہ کے دن ایک عظیم الشان دعا مانگی جو "دعائے عرفہ" کے نام سے مشہور ہے۔
یہ دعا عرفات کے میدان میں اللہ کی بارگاہ میں مانگی گئی، جو عرفان، توحید، بندگی، شکر، توبہ اور خضوع سے بھرپور ہے۔

دعائے عرفہ کی خصوصیات:

  • اللہ کی نعمتوں کا شکر
  • انسان کی کمزوری کا اعتراف
  • اللہ کی رحمت پر یقین

یہ دعا نہ صرف حاجیوں کے لیے، بلکہ دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے روحانی غذا ہے۔

اختتامی نتیجہ:

عرفہ کا دن حج کا سب سے اہم دن ہے۔
امام حسینؑ نے دعائے عرفہ کے ذریعے ہمیں سکھایا کہ اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا سب سے اعلیٰ طریقہ،
اس کی عظمت کو پہچاننا، اپنی عاجزی کو ماننا، اور سچے دل سے دعا کرنا ہے۔

دعائے عرفہ، امام حسینؑ کے عرفانی مقام اور اللہ سے قربت کی علامت ہے۔

image from pinterest
Maulana Wafa Haider Khan

Maulana Wafa Haider Khan

Maulana Wafa Haider khan is a Teacher, Educator and a Scholar of Arabic Linguistics. He has many years of experience in teaching students of Deen and Fiqha. He is currently a Mudarris (Teaching Staff) at Madrasa e Hadi ATFS, Navi Mumbai.