ازدواجی رشتہ – محبت و فہم کا نازک بندھن

مولانا وفا حیدر خان
30 April 2025
Share:
 ازدواجی رشتہ – محبت و فہم کا نازک بندھن

1. یہ رشتہ عام رشتہ نہیں ہوتا

شوہر اور بیوی کا رشتہ ماں بیٹے جیسا نہیں، باپ بیٹی جیسا نہیں،یہ نہ بھائی بہن جیسا ہے، نہ دوستوں جیسا —یہ ایک انوکھا، نازک، اور محبت پر مبنی رشتہ ہے،دو ایسے لوگ جو خونی رشتے میں نہیں مگر دلوں سے جُڑے ہوتے ہیں۔

2. ناراضگی کی نوعیت مختلف ہوتی ہے

بھائی بہن کے درمیان تلخی ہو جائے، والدین سے ناراضی ہو جائے —تو وقت کے ساتھ خودبخود مٹ جاتی ہے۔ایسا لگتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔کیونکہ وہ خونی رشتے ہیں، فطری طور پر دل ایک دوسرے کی طرف کھنچتے ہیں۔

3. مگر شوہر بیوی کے درمیان؟

اگر یہاں کوئی تلخی پیدا ہو جائے، اور اسے بڑھا دیا جائے،تو چاہے معافی بھی دے دی جائے —وہ بات دل میں رہ جاتی ہے، وہ احساس ختم نہیں ہوتا۔وقت کے ساتھ وہ زخم رشتہ کو کھوکھلا کرنے لگتے ہیں۔

4. چھوٹی چھوٹی باتیں کب بوجھ بن جاتی ہیں؟

جب ہم ہر چھوٹی بات کو یاد رکھتے ہیں، جب ہر گلہ دل میں بٹھا لیتے ہیں،تو وہ چھوٹی چھوٹی تلخیاں، ایک دن دیوار بن جاتی ہیں۔پھر دل ایک دوسرے سے دور ہونے لگتے ہیں،باتیں کم، شکوے زیادہ، اور محبت کمزور ہونے لگتی ہے۔

5. : فوری معاف کرناسیکھو ،

دیر مت کروکوشش کرو کہ جلد ناراض نہ ہو،فوراً الزام نہ لگاؤ، دفاعی انداز نہ اپناؤ —بلکہ تحمل، خاموشی، برداشت، اور معافی سے کام لو۔جو باتیں دل دکھائیں، ان کو وہیں چھوڑ دو،کیونکہ اگر تم اُنہیں ذہن میں بٹھاؤ گے تو محبت کا چراغ بجھنے لگے گا۔

6. فرق دیکھو :

بھائی بہن vs. میاں بیویکیا تمہیں یاد ہے کتنی بار بہن سے لڑائی ہوئی؟کتنی بار بھائی سے بحث ہوئی؟ شاید سو بار!مگر دل میں کوئی گلہ نہیں، سب بھول گئے۔مگر بیوی یا شوہر سے صرف پانچ جھگڑے؟وہ سب ذہن میں محفوظ ہیں، زخم جیسے یاد آتے ہیں!

7. کیوں؟

کیونکہ یہ رشتہ خونی نہیں، اختیاری ہےیہ رشتہ جسم سے نہیں، دل سے جُڑا ہوتا ہے۔یہ رشتہ خون کی نہیں، محبت کی ڈور سے بندھا ہوتا ہے۔اس لیے اسے سب سے زیادہ خیال اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

نتیجہ:

رشتہ ٹوٹتا نہیں، تھک جاتا ہےجب بے جا ناراضگیاں بڑھتی جائیں،جب معافی کے بجائے ضد آ جائے،تو رشتہ دل سے ختم ہونے لگتا ہے، چاہے کاغذ پر باقی رہے۔

نکتہ:

اپنا رشتہ بچانا چاہتے ہو؟تو پھر برداشت کرو، نظر انداز کرو،نرمی اختیار کرو، بدگمانی چھوڑو،اور سب سے بڑھ کر، دل صاف رکھو۔

نوٹ:

اسی مضمون کا انگریزی زبان میں مترجم اور مشینی صلاحیت کے استعمال سے تبدیل شدہ اضافی مکالمہ آپ یہاں ملاحظہ کر سکتے ہیں: Marital relationship – a delicate bond of love and understanding
Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں

مضمون سے منسوب دیگر مکالمے