دو چیزیں جو گناہوں کو مٹا دیتی ہیں

مرحوم حضرت آیت اللہ مجتہدی کے بیان کی روشنی میں
1. بیماری – گناہوں کا کفارہ
حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام نے ایک مرتبہ اپنے ایک صحابی کو جو بیمار تھے، نصیحت فرمائی:
"اللہ تعالیٰ نے تمہاری بیماری کو تمہارے گناہوں میں کمی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔"
آدمی جب بخار میں مبتلا ہوتا ہے، تو وہ بخار اس کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
لہٰذا بیماری سے گھبرانے یا شکوہ کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ خوش ہونا چاہیے کہ اللہ نے اسے ہمارے گناہوں کو مٹانے کا ذریعہ بنایا ہے۔
یہ بیماری ہمارے لیے نعمت بن سکتی ہے، اگر ہم اسے صبر اور رضا کے ساتھ برداشت کریں۔
2. سجدہ – گناہوں کا زوال
روایات میں ہے کہ انسان سجدے میں جائے، اور کچھ دیر تک سجدے میں پڑا رہے، اللہ کی حمد و ثنا کرے۔
ایک حدیث میں ہے:
"سجدہ گناہوں کو ایسے جھاڑ دیتا ہے جیسے خزاں کا جھونکا درختوں سے پتے جھاڑ دیتا ہے۔"
گناہ انسان کے دل کو بوجھل بنا دیتے ہیں۔
اسی لیے بعض لوگ جب فجر کی نماز کے لیے اٹھنے لگتے ہیں تو ایسا محسوس کرتے ہیں جیسے کوئی پہاڑ ان پر لدا ہوا ہو — یہ گناہوں کی سنگینی کا اثر ہوتا ہے۔
سجدے کے ذریعے یہ بوجھ ہلکا ہوتا ہے اور دل کو پاکیزگی نصیب ہوتی ہے۔
Image by Abdullah Romman from Pixabay

Maulana Wafa Haider Khan
Maulana Wafa Haider khan is a Teacher, Educator and a Scholar of Arabic Linguistics. He has many years of experience in teaching students of Deen and Fiqha. He is currently a Mudarris (Teaching Staff) at Madrasa e Hadi ATFS, Navi Mumbai.


