حق مہر کا وزن سونے سے نہیں، نیت سے ناپا جاتا ہے

Maulana Wafa Haider Khan
10 June 2025
Share:
حق مہر کا وزن سونے سے نہیں، نیت سے ناپا جاتا ہے

نکاح کی تقریب اور بظاہر عام سا سوال

کوئٹہ کی ایک نکاح کی تقریب میں ہر چیز معمول کے مطابق چل رہی تھی، لیکن جیسے ہی بات حق مہر پر پہنچی، ماحول کچھ سنجیدہ ہو گیا۔ دلہن کے گھر والے پانچ سے آٹھ لاکھ روپے اور ساتھ پانچ تولے سونا مقرر کرنا چاہتے تھے۔
یہی وہ لمحہ تھا جب ایک عام نکاح، ایک غیرمعمولی واقعہ میں بدل گیا۔

سسر کی سرگوشی – پردے میں چھپی دانائی

سسر نے داماد کو پاس بٹھایا اور نرمی سے پوچھا:

"بیٹا، سچ سچ بتاؤ… تم آسانی سے کتنا مہر ادا کر سکتے ہو؟"

داماد نے جواب دیا:

"جو آپ لوگ کہیں، منظور ہے۔ لیکن سچ کہوں تو اگر بہت زور لگا لوں، تو دو لاکھ تک دے سکتا ہوں۔"

یہ سن کر سسر نے نکاح خواں سے صاف الفاظ میں کہا:

"مہر ایک لاکھ ہو گا!"

سونے کا سوال – نیت کی چمک، زیادہ قیمتی

پھر بات سونے پر آئی۔ سسر نے پوچھا:

"بیٹا، سونے کا کیا انتظام ہے؟"

داماد بولا:

"دو تولے بنوا لیے ہیں، باقی تین تولے آہستہ آہستہ بنا لوں گا۔"

سسر نے مجمع کی طرف دیکھا اور کہا:

"سونا دو تولے ہی ہو گا!"

رشتہ داروں کا اعتراض – دنیا کی نظر سونے پر

رشتہ دار ناراض ہو گئے، کچھ نے تنقید کی، کچھ نے طنز کسا:

"اتنے کم مہر پر کیوں ہاں کر دی؟ کیا بیٹی کی کوئی قدر نہیں؟"

لیکن سسر نے جواب میں وہ بات کہی جو سنہری حروف میں لکھنے کے لائق ہے:

حکمت بھرا جواب – روٹی کی عزت، بیٹی کی راحت

سسر نے بڑے سکون سے کہا:

"آج اگر میں اس سے جتنا بھی مانگوں گا، یہ مجبوراً دے دے گا۔ لیکن کل کو جب یہ قرضے کے بوجھ تلے دب جائے گا، تو میری بیٹی کو پوری روٹی کے بجائے آدھی روٹی دے گا۔"

"میں چاہتا ہوں میری بیٹی کا گھر سکون سے چلے، نہ کہ دکھاوے کی بنیاد پر ٹوٹے۔"

پندرہ سال بعد کا عکس – نتیجہ: ایک باعزت رشتہ

آج اس شادی کو پندرہ سال ہو چکے ہیں۔
وہی داماد اپنی بیوی کا خاص خیال رکھتا ہے۔ نہ صرف اسے عزت دیتا ہے بلکہ اپنے سسر کی عزت، اپنے باپ سے بڑھ کر کرتا ہے۔
اس خاندان کی خوشی کی بنیاد سونے کے تولے نہیں بلکہ سچائی، سمجھداری اور محبت پر رکھی گئی ہے۔

نتیجہ: رشتے قیمت سے نہیں، قربانی سے بنتے ہیں

یہ واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ:

"حق مہر کم ہو تو رشتہ کمزور نہیں ہوتا۔ اگر نیت خالص ہو، تو تھوڑا بہت بھی بہت بن جاتا ہے۔"

اور آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ:

"سسر کا وہ فیصلہ، سونے کے مقابلے میں کہیں زیادہ قیمتی ثابت ہوا۔"

image from printest
Maulana Wafa Haider Khan

Maulana Wafa Haider Khan

Maulana Wafa Haider khan is a Teacher, Educator and a Scholar of Arabic Linguistics. He has many years of experience in teaching students of Deen and Fiqha. He is currently a Mudarris (Teaching Staff) at Madrasa e Hadi ATFS, Navi Mumbai.