جب عالمہ بیوی ملی تو شوہر نے سمجھا بہار آ گئی… مگر

نئی نویلی بیوی کا اعلانِ شریعت
نکاح کے بعد بیگم صاحبہ نے قرآن کا ترجمہ ہاتھ میں تھامے شوہر سے کہا:
"سن لیجیے، میں عالمہ ہوں، اور ہم اپنی زندگی خالص شریعت کے مطابق گزاریں گے۔"
شوہر خوشی سے جھوم اُٹھا:
"اللہ تیرا شکر ہے! بیگم نہیں، نعمت ملی ہے! اب تو گھر مدینہ بن جائے گا!"
شرعی شروعات – بیوی کا پہلا داؤ اور فرمان
چند دن بعد بیگم صاحبہ نے شرعی فائل میز پر رکھی اور سنجیدگی سے فرمایا:
"دیکھیے، شریعت میں بیوی پر ساس سسر کی خدمت واجب نہیں،
اور یہ بھی شوہر کا فرض ہے کہ بیوی کے لیے علیحدہ گھر کا بندوبست کرے۔
لہٰذا، جلد از جلد میرے لیے علیحدہ گھر کا بندوبست کیجیے!"
شوہر کی بے بسی
شوہر کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، بولا:
"گھر کا بندوبست تو کر دوں،
مگر میرے بوڑھے والدین کا کیا بنے گا؟
وہ تو میری آنکھوں کے نور ہیں،
ان کو کیسے چھوڑوں؟"
شوہر کا شرعی سوال، عالم صاحب کا شرعی جواب
پریشان حال شوہر دوڑا دوڑا عالم صاحب کے پاس آیا،
عرض کیا:
"حضرت! بیوی عالمہ ہے، ساری شریعت اس کو زبانی یاد ہے،
بس مجھ غریب کو جینا بھول گیا ہے!"
عالم صاحب نے ہنستے ہوئے فرمایا:
"بیٹا! شریعت صرف حقوق مانگنے کا نام نہیں،
بلکہ فرائض ادا کرنے اور دل جوڑنے کا بھی نام ہے۔
ویسے اگر بیگم صرف شریعت ہی مانتی ہیں…
تو شریعت نے تو دوسری شادی کی بھی اجازت دی ہے!"
اور شریعت یہ بھی کہتی ہے کہ انصاف شرط ہے!
تو اگر بیوی شریعت پر عمل کروانا چاہتی ہے،
تو تم بھی پورا شرعی اختیار رکھتے ہو۔
بیوی کا رنگ فق!
جب شوہر نے بیوی سے کہا:
"بیگم! شریعت کی بات ہے نا…؟ تو شریعت دوسری شادی کی بھی اجازت دیتی ہے!"
بیوی کا رنگ قدیم کتابوں کے صفحات کی طرح زرد ہو گیا…
اور فرمانے لگیں:
"اچھا اچھا، ساس سسر کی خدمت بھی ثواب کا کام ہے…
اور علیحدہ گھر کی اتنی بھی کیا جلدی ہے!"
اخلاقی نتیجہ: شریعت تلوار نہیں، ترازو ہے
شریعت کا مطلب صرف "میرا حق" نہیں،
بلکہ "تمہارا حق" بھی ہے!
اگر شریعت کو پورے دل سے اپناؤ، تو گھر جنت بن جائے!
لطیفانہ تبصرہ
شوہر دل ہی دل میں سوچنے لگا:
"شکر ہے شریعت نے اجازت دی تھی،
ورنہ میری زندگی تو کٹ چکی تھی…
اب تو عالمہ بیگم بھی دوبارہ ‘گھریلو’ بننے کے موڈ میں ہیں!"
Image by freepik

مولانا وفا حیدر خان
مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں
