خاموشی سے کام کرنے والا مزدور اور رزق کا راز

1. ایک محنتی انسان
ایک شخص تھا جو اپنی بوڑھی ماں، بیوی اور بچے کی کفالت کرتا تھا۔
وہ ایک رئیس (امیر آدمی) کے یہاں کام کرتا تھا۔
ایمانداری سے کام کرتا، دل لگا کر محنت کرتا اور کبھی شکایت نہ کرتا۔
2. ایک دن کام پر نہیں آیا
ایک دن وہ اچانک کام پر نہیں آیا۔
رئیس نے دل میں سوچا:
"شاید یہ تنخواہ بڑھوانا چاہتا ہے، اسی لیے چھٹی کی ہے تاکہ میں خود ہی اس کی قدر جانوں!"
اس نے فیصلہ کیا کہ:
"میں کل اسے ایک دینار (سکہ) زیادہ دوں گا تاکہ یہ آئندہ غیر حاضر نہ ہو۔"
3. اگلے دن واپسی اور انعام
جب وہ شخص اگلے دن واپس آیا، رئیس نے اسے تنخواہ دی اور ایک دینار کا اضافہ بھی کیا۔
مزدور نے صرف شکریہ ادا کیا، نہ سوال کیا، نہ خوشی کا اظہار کیا۔
4. کچھ دن بعد دوبارہ غیر حاضری
کچھ دن گزرے، مزدور دوبارہ ایک دن کے لیے غائب ہو گیا۔
اب کی بار رئیس کو غصہ آیا۔
کہا:
"پہلے میں نے انعام دیا، اب سزا دوں گا!"
اس بار اس کی تنخواہ سے ایک دینار کم کر دیا۔
5. نہ شکایت، نہ سوال
مزدور آیا، چپ چاپ تنخواہ لی، نہ سوال کیا، نہ افسوس جتایا۔
رئیس کو بڑا تعجب ہوا۔
6. رئیس کا سوال اور مزدور کا جواب
رئیس نے کہا:
"جب میں نے تنخواہ بڑھائی تب بھی تم نے کچھ نہ کہا، جب کم کی تب بھی چپ رہے؟ آخر بات کیا ہے؟"
مزدور نے ادب سے جواب دیا:
"پہلی بار جب میں غیر حاضر ہوا، اللہ نے مجھے بیٹا عطا کیا،
اور جب آپ نے تنخواہ بڑھائی، میں نے دل میں سوچا کہ یہ اضافہ اسی بیٹے کی روزی ہے جو ساتھ آیا ہے۔
دوسری بار جب میں نہیں آیا، میری ماں انتقال کر گئیں۔
جب آپ نے تنخواہ کم کی، میں نے سوچا کہ یہ وہی روزی تھی جو ماں کے ساتھ واپس چلی گئی۔"
7. سادہ سا سبق
انسان جو کماتا ہے، وہ صرف اپنی محنت سے نہیں بلکہ اللہ کے حکم سے ہوتا ہے۔
کبھی کبھی کوئی ہمارے ساتھ آنے والا رزق لے کر آتا ہے،
اور کوئی چلا جائے تو اس کا حصہ بھی ساتھ لے جاتا ہے۔
شکر اور صبر کا دامن تھامنے والے ہی اللہ کے راز سمجھتے ہیں۔
🌿 اللہ ہمیں رزق پر قناعت، صبر اور شکر کی دولت عطا فرمائے۔ آمین۔
Photo by Howen on Unsplash

Maulana Wafa Haider Khan
Maulana Wafa Haider khan is a Teacher, Educator and a Scholar of Arabic Linguistics. He has many years of experience in teaching students of Deen and Fiqha. He is currently a Mudarris (Teaching Staff) at Madrasa e Hadi ATFS, Navi Mumbai.
