خلاصۂ خطبۂ فدک — جامع اور مختصر بیان

Zakerah Kazma Abbas
19 November 2025
Share:
خلاصۂ خطبۂ فدک — جامع اور مختصر بیان

بسمِ اللہ الرحمٰن الرحیم
مختصر خلاصۂ فدک

خطبے کے آغاز میں شہزادیٔ کونینؑ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، اس کی عظمت و بزرگی کا اعتراف کیا، اور اس ذاتِ وحدہٗ لاشریک کا شکر ادا کیا جس نے اُن کے بابا کے ذریعے لوگوں کو توحید کا کلمہ سکھایا۔ وہی اللہ تھا جس نے ان مغرور، جاہل اور توہم پرست لوگوں کو—جو متعدد خداؤں کی پرستش کرتے تھے، بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے، اور جن کے دل پتھر سے بھی زیادہ سخت تھے—انسانیت کا درس دے کر حقیقی انسان بنایا۔

اس کے بعد شہزادیؑ نے اللہ کی بے شمار نعمتوں کا شکریہ ادا کیا، اور بیان کیا کہ کس طرح خداوندِ عالم نے ہمیں بہترین اور عظیم نعمتوں سے نوازا اور انہیں انتہائی حکمت کے ساتھ تقسیم فرمایا۔

شہزادیؑ کے خطبے سے یہ حقیقت بھی واضح ہوتی ہے کہ اگر خدا کو پہچاننا ہے تو پہلے خود کو پہچانو؛ کیونکہ خدا کو اُس کی نشانیوں کے ذریعے پہچانا جاتا ہے۔ اگر نشانی ہی نہ ہو تو پھر مُنشئِ نشانی کو پہچانا نہیں جا سکتا۔

تاہم، اہلِ بیتؑ کا مقام تمام انسانوں سے بالکل منفرد ہے۔ انہوں نے اپنے خالق کو اُس وقت پہچانا جب خدا کے سوا کچھ بھی موجود نہ تھا۔ کوئی نشان، کوئی علامت، کوئی مخلوق موجود نہ تھی جس کے ذریعے وہ خدا کو پہچان سکتے۔ یہی اُن کی سب سے بڑی عظمت ہے کہ انہوں نے معرفتِ الٰہی میں بھی غیرِ خدا پر انحصار نہیں کیا۔

جب اللہ نے اہلِ بیتؑ کو خلق فرمایا، تب عالمِ وجود میں اور کوئی شے موجود نہ تھی۔ بیشک خدا سے پہلے کچھ نہیں تھا، اور نہ ہی خدا کسی شے سے پیدا ہوا۔ وہ وحدہٗ لاشریک ہے۔ اس کے بعد اہلِ بیتؑ بھی لاشریک ہیں؛ کیونکہ اللہ نے ان کی خلقت بھی کسی موجود شے سے نہیں کی۔

Zakerah Kazma Abbas

Zakerah Kazma Abbas

Khahar Kazma Abbas is a Zakera from Mumbai, India. She has been extremely active in educating masses about the virtues of the Ahlal Bayt AS. She is an associate educator of Tanzeem ul Makatib, Lucknow