معرفت کے مراحل

مولانا وفا حیدر خان
2 June 2025
Share:
معرفت کے مراحل

1 طلب (جستجو کا آغاز)

یہ معرفت کا پہلا زینہ ہے، جہاں انسان کے دل میں ایک بے قراری پیدا ہوتی ہے، ایک اندرونی پکار ابھرتی ہے۔
یہ وہ وقت ہوتا ہے جب خدا خود بندے کو اپنی طرف بلاتا ہے۔
دنیا کی چمک دمک، اس کی عارضی لذتیں انسان کی نگاہ میں چھوٹی اور بے وقعت ہو جاتی ہیں۔
اب وہ کچھ تلاش کرنے لگتا ہے جو عام لوگ نہیں ڈھونڈتے۔

یہی تلاش اس کے دل میں ایک عجیب سی دُھند، ایک دُکھ، ایک دلتنگی پیدا کرتی ہے۔
یہ دلتنگی دراصل معرفت کے سفر کی پہلی علامت ہے۔

2 مطالعہ (علم کی روشنی)

جب دل میں طلب پیدا ہو جاتی ہے، تو اب دوسرا قدم علم کی جانب ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ یا تو کتابوں کے ذریعے، یا معتبر اور ربانی اساتذہ کے ذریعے انسان کو علم عطا کرتا ہے۔
بعض خوش نصیبوں کو وہ براہِ راست اپنی طرف سے تعلیم دیتا ہے۔

اس مرحلے میں انسان کی کیفیت یہ ہوتی ہے کہ اگر وہ دن میں کچھ نیا نہ سیکھے، تو اُسے افسوس ہوتا ہے۔
اور اگر کوئی علم حاصل ہو جائے، تو خوشی سے اس کا دل جھوم اٹھتا ہے۔

3 مشارطہ (خود سے وعدہ)

اب جب انسان علم پا لیتا ہے اور سچائی کو پہچان لیتا ہے، تو وہ خود سے ایک وعدہ کرتا ہے۔
وہ عہد کرتا ہے کہ جو کچھ سیکھا ہے، اُسے اپنی زندگی میں ضرور اپنائے گا،
اور جو گناہ یا غلطیاں پہلے کرتا تھا، اُن سے باز آئے گا۔

یہ مرحلہ دراصل تبدیلی کا آغاز ہے۔

4 مراقبہ (اپنے وعدوں پر نظر رکھنا)

یہ وہ وقت ہوتا ہے جب انسان دن بھر اپنی ہر حرکت پر نگاہ رکھتا ہے:
کیا میں نے اپنے وعدوں پر قائم رہا؟
کیا کہیں میں نے نفس کی بات مان کر خدا سے کیا ہوا عہد تو نہیں توڑ دیا؟

یہ مسلسل بیداری اور خود پر نگرانی کا مرحلہ ہوتا ہے، جو انسان کو غفلت سے بچاتا ہے۔

5 محاسبہ (دن کا جائزہ)

اور آخر میں، جب رات کو بستر پر جاتا ہے، تو دن بھر کے اعمال کا محاسبہ کرتا ہے۔
سوچتا ہے کہ:
آج کہاں غلطی کی؟
کن وعدوں کو نبھایا؟
کن سے غفلت برتی؟

اگر کچھ کوتاہی ہوئی ہو، تو خود کو جھنجھوڑتا ہے، تنبیہ کرتا ہے —
تاکہ کل وہی غلطی نہ دہرائے۔

یہ پانچ مرحلے دراصل انسان کو اللہ کی معرفت اور قرب کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔
جس نے اس راہ پر قدم رکھا، گویا اُس نے اپنا اصل مقام پہچان لیا۔

Image by storyset on Freepik
Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں