مسلمان اور امن و سلامتی

مولانا وفا حیدر خان
3 May 2025
Share:
مسلمان اور امن و سلامتی

حدیثِ رسول "اَلا اُنَبِّئُكُمْ بِالْمُسْلِمِ... " کی تشریح

1. حدیث کا مفہوم اہل بیت علیہم السلام کی روشنی میں

الف: "مَنْ سَلِمَ الْمُسلِمُونَ مِنْ لِسانِهِ وَيَدِهِ"

یہ حصہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ حقیقی مسلمان وہ ہے جس سے دوسرے مسلمان زبان و عمل (یعنی قول و فعل) کے اعتبار سے محفوظ رہیں۔امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے:

> "لَا تَنظُرُوا إِلَىٰ طُولِ رُكُوعِ الرَّجُلِ وَسُجُودِهِ، فَإِنَّ ذٰلِكَ شَيْءٌ قَدِ اعْتَادَهُ، فَلَوْ تَرَكَهُ اسْتَوْحَشَ، وَلَكِنِ انْظُرُوا إِلَىٰ صِدْقِ حَدِيثِهِ وَأَدَاءِ أَمَانَتِهِ"(الکافی، ج 2، ص 105)

ترجمہ:کسی شخص کی لمبی رکوع و سجدہ پر نہ جاؤ، کیونکہ یہ اس کی عادت بن چکی ہوتی ہے، اگر چھوڑ دے تو گھبرا جائے گا۔ بلکہ اس کی سچائی اور امانت داری کو دیکھو۔

یعنی اہل بیتؑ کے نزدیک بھی معیارِ دینداری و اسلام محض عبادات نہیں بلکہ معاشرتی تعلقات میں امانت، صداقت، زبان و ہاتھ کی حفاظت ہے۔

ب: "وَالْمُهاجِرُ مَنْ هَجَرَ السَّيِّئاتِ"
حقیقی مہاجر وہ ہے جو گناہوں کو ترک کرے۔

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
> "الهِجْرَةُ عَلَى قِسْمَيْنِ: هِجْرَةٌ لِلطَّلَبِ، وَهِجْرَةٌ لِلتَّرْكِ، فَأَمَّا هِجْرَةُ الطَّلَبِ فَطَلَبُ الْعِلْمِ، وَأَمَّا هِجْرَةُ التَّرْكِ فَتَرْكُ الْمَعَاصِي وَالذُّنُوبِ"(غرر الحکم، حدیث ۳۵۴۷)

ترجمہ:ہجرت کی دو قسمیں ہیں: ایک ہجرت طلب کے لیے ہے (یعنی علم و ہدایت کی تلاش میں)، اور دوسری ہجرت ترک کے لیے ہے (یعنی گناہوں اور معصیت کو چھوڑ دینا)۔

ج: "وَتَرَكَ ما حَرَّمَ اللّٰهُ"
یہ جملہ اس حقیقت کی وضاحت ہے کہ مسلمان نہ صرف معاشرتی طور پر مہذب ہو بلکہ شرعی حدود کا بھی مکمل پابند ہو۔

امام زین العابدین علیہ السلام دعا میں خداوندِ کریم سے عرض کرتے ہیں:
> "إِلَهِي اجْعَلْنِي مِنْ أَهْلِ الْوَرَعِ وَالتَّقْوَى، وَالصِّدْقِ وَالْحَيَاءِ، وَالْعِفَّةِ وَالسَّمَاحَةِ، وَأَهْلِ الْمَغْفِرَةِ وَالرَّحْمَةِ"
ترجمہ:بارِ الٰہا! مجھے پرہیزگار، سچا، باحیا، پاک دامن، بردبار، بخشنے والا اور رحم کرنے والا بنا
(صحیفۂ سجادیہ، دعا 20)


خلاصہ :
یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ اسلام صرف عبادات کا نام نہیں بلکہ ایک کامل اخلاقی نظام ہے۔حقیقی مسلمان وہ نہیں جو صرف ظاہری طور پر مسلمان ہو، بلکہ وہ ہے جس کی زبان کسی کی عزت نہ اچھالے، اور جس کے ہاتھ کسی کے حقوق پر ظلم نہ کریں۔اور مہاجر وہ نہیں جو صرف وطن چھوڑے، بلکہ جو گناہوں کو چھوڑ کر شیطان کی بستی سے خدا کے شہر کی طرف ہجرت کرے۔

image by Mohamed Hassan from Pixabay

Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں