نفسیاتی بصیرت از قراٰنِ مجید

اللہ تعالیٰ سورۃ الانعام (6:59) میں اعلان فرماتا ہے کہ تمام علم، "ظاہر اور باطن"، قرآن میں موجود ہے۔ قرآن محض ایک مقدس کتاب نہیں، بلکہ زندگی کا مکمل رہنما ہے، جو انسانی رویے تک کی وضاحت کرتا ہے۔
قرآن سے ایک نہایت اہم نفسیاتی بصیرت سورۃ التوبہ (9:47) میں سامنے آتی ہے۔ جہاں اللہ تعالیٰ مومنوں کو منافقوں اور منفی اثر ڈالنے والے افراد کو اپنی صفوں میں شامل رکھنے کے خطرات سے خبردار کرتا ہے:
لَوۡ خَرَجُوۡا فِیۡکُمۡ مَّا زَادُوۡکُمۡ اِلَّا خَبَالًا وَّ لَا۠اَوۡضَعُوۡا خِلٰلَکُمۡ یَبۡغُوۡنَکُمُ الۡفِتۡنَۃَ ۚ وَ فِیۡکُمۡ سَمّٰعُوۡنَ لَہُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِالظّٰلِمِیۡنَ
"اگر یہ لوگ تمھارے ساتھ نکلتے تو وہ تمھارے ليے خرابی ہی بڑھانے کا باعث بنتے اور وہ تمھارے درمیان فتنہ پردازی کے ليے دوڑ دھوپ کرتے اور تم میں ان کی سننے والے ہیں اور اللہ ظالموں سے خوب واقف ہے"
یہ آیت تبوک کے معرکے کی تیاری کے دوران نازل ہوئی تھی، جو کہ ایک سخت آزمائش تھی:
> مدینہ سے طویل فاصلہ
> شدید گرمی کا موسم
> مالی اور جسمانی قربانی کا تقاضا
کچھ منافقین نے شامل نہ ہونے کے لیے بہانے بنائے، جبکہ کچھ نے بظاہر حمایت کی، مگر درپردہ شکوک و شبہات پھیلائے۔
یہ آیت آج بھی انسانی نفسیات، گروہی رویے، اور ان افراد کی پہچان میں ہماری رہنمائی کرتی ہے جن سے ہمیں ذاتی و اجتماعی سطح پر بچنا چاہیے۔
قرآن کی روشنی میں زہریلے (Toxic) لوگوں کی چند نفسیاتی علامات
1. وہ الجھن (خَبال) پھیلاتے ہیں:
آیت میں فرمایا گیا کہ اگر وہ ساتھ نکلتے، تو تم میں صرف "خَبال" (فساد، الجھن) بڑھاتے۔ ایسے افراد معاشرے، خاندان یا دفاتر میں موجود ہوتے ہیں جو ہر بات میں شک، منفی سوچ اور غیر ضروری پیچیدگیاں پیدا کرتے ہیں۔ ان کی موجودگی توانائی نچوڑتی ہے اور توجہ بٹاتی ہے۔اللہ فرماتا ہے کہ ایسے لوگوں سے دور رہنا بہتر ہے تاکہ اجتماعیت اور یکجہتی قائم رہے۔
2. وہ فتنہ میں دلچسپی رکھتے ہیں:
آیت بتاتی ہے کہ وہ تمہارے درمیان دوڑ دھوپ کرتے تاکہ تمہیں فتنہ میں مبتلا کریں۔یہ وہ لوگ ہیں جو چغلی، غیبت اور سازش میں لگے رہتے ہیں۔ یہ لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کرتے ہیں، اعتماد ختم کرتے ہیں اور دلوں میں دراڑیں ڈالتے ہیں۔
ایسے افراد کے ساتھ مستقل تعلق رکھنا ذہنی سکون، جذباتی توازن اور صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ایسے رویوں کو پہچاننا اور حدود کا تعین کرنا، یا خود کو ایسے افراد سے علیحدہ کرنا، ایک اہم قدم ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن کی روشنی میں زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ہر معاملے میں اپنی حکمت سے رہنمائی عطا کرے۔
Image by freepik

سید صابر حسین
صابر حسین نے مکینیکل انجینئر ہیں. وہ اپنی متجسس فطرت اور اسلامی تاریخ اور عقائد کے نظام میں دلچسپی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہیں کتابوں اور عربی گرامر سے زیادہ لگاو ہے۔
