قبر کے. سوالات کیا ہیں؟

جب انسان اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے، تو اس کے ساتھ نہ مال جاتا ہے، نہ اولاد، نہ مقام و مرتبہ۔ صرف اُس کے اعمال اُس کے ساتھ قبر تک جاتے ہیں۔ اور جیسے ہی اسے قبر میں رکھا جاتا ہے، دو فرشتے – جن کے نام نکیر اور منکر ہیں – اُس کے پاس آتے ہیں، اور اُس سے کچھ اہم سوالات کرتے ہیں۔ یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب دینا ہر انسان کے لیے لازمی ہے، چاہے وہ دنیا میں کسی بھی مقام پر ہو۔
امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں:
1⃣ پہلا سوال: کیا تُو نے خدا کی عبادت کی تھی یا شرک کیا تھا؟
یعنی: کیا تیرا عقیدہ توحید پر تھا؟ کیا تُو اللہ واحد و یکتا کو مانتا تھا یا کئی معبودوں کا قائل تھا؟ یہاں ایمانِ خالص اور نیت کا امتحان لیا جاتا ہے۔
2⃣ دوسرا سوال: تجھ سے رسول، دین، مکتب اور قرآن کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
یعنی: کیا تُو نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو پہچانا؟ اُن کی رسالت کا اقرار کیا؟ دینِ اسلام پر عمل کیا؟ اور قرآن کو اپنی زندگی کا رہنما بنایا یا نہیں؟
3⃣ تیسرا سوال: تجھ سے ولایت اور قیادت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
یہ بہت اہم سوال ہے! پوچھا جائے گا: تُو نے حق کے امام کی حمایت کی یا باطل حکمرانوں کا ساتھ دیا؟ تُو نے علی علیہ السلام اور اُن کے بعد آنے والے ائمہؑ کی ولایت کو تسلیم کیا یا انکار کیا؟
4⃣ چوتھا سوال: تیرے عُمر کے بارے میں سوال ہوگا۔
یعنی: تُو نے اپنی زندگی کن کاموں میں گزاری؟ جوانی کہاں خرچ کی؟ وقت کس مقصد کے لیے صرف کیا؟ اللہ کی رضا کے لیے یا دنیا کی لذتوں کے پیچھے؟
5⃣ پانچواں سوال: تیرے مال کے بارے میں سوال ہوگا۔
یہ پوچھا جائے گا کہ: تُو نے اپنا مال کہاں سے کمایا؟ حلال طریقے سے یا حرام؟ اور پھر اُسے کہاں خرچ کیا؟ نیکی کے کاموں میں یا فضول خرچی اور گناہوں میں؟
آخر میں امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں:
> "اپنے آپ کو قبر کی پہلی رات کے سوالات کے لیے تیار کرو۔"
یعنی: ابھی وقت ہے، آج توبہ کرلو، اپنے عقائد کو درست کرو، زندگی کو مقصد دو، ولایت کے پرچم تلے آ جاؤ، اور مال و وقت کو خدا کی رضا کے لیے استعمال کرو۔
Photo by bruno neurath-wilson on Unsplash

مولانا وفا حیدر خان
مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں

