قرآن اور شیعہ نظریہ: کائنات کی ابتدا

قرآن اور شیعہ نظریہ: کائنات کی ابتدا
شیعہ مسلم نظریہ قرآن کو الہامی اور آخری کتاب سمجھتا ہے جو اللہ کی طرف سے نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کی گئی۔ قرآن کا تعلق صرف ایک مذہبی کتاب سے نہیں ہے، بلکہ یہ زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرنے والی ایک مکمل دستاویز ہے۔ شیعہ فکر میں قرآن کی اہمیت اور اس کا مقام بہت بلند ہے، اور اس کے معانی و مفاہیم میں گہرائی کی تلاش ہمیشہ جاری رہتی ہے۔
قرآن میں کائنات کی ابتدا:
شیعہ نظریہ میں کائنات کی ابتدا پر غور کرتے وقت قرآن میں بیان کردہ مختلف آیات کو مدنظر رکھا جاتا ہے، جن میں اللہ کی تخلیق کے عمل اور اس کی حکمت کا ذکر کیا گیا ہے۔ شیعہ اہل علم یہ مانتے ہیں کہ قرآن کی زبان میں کائنات کی ابتدا کا ذکر ایک عظیم حقیقت کے طور پر کیا گیا ہے، جو اللہ کی قدرت اور اُس کی تخلیق کی بے شمار نشانیاں پیش کرتی ہے۔
اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا:
"پھر جب آسمانوں اور زمین کی ابتدا کی، اور اس کے بعد ان کے اندر موجود تمام مخلوقات کا آغاز کیا، تو یہ سب کچھ اُس کی حکمت اور قدرت سے ہوا۔" (قرآن، 21:30)
یہ آیت شیعہ اور سنی دونوں ہی مسلمانوں کے لیے یہ واضح کرتی ہے کہ کائنات کا آغاز اللہ کی طرف سے تھا، اور اُس کی حکمت میں کوئی کمی نہیں تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ اللہ کی تخلیق میں ایک خاص ترتیب اور مقصد تھا۔
شیعہ فلسفہ میں تخلیق کا مفہوم:
شیعہ فلسفہ میں کائنات کی تخلیق کو صرف ایک سادہ عمل نہیں سمجھا جاتا، بلکہ یہ ایک گہری اور وسیع حکمت پر مبنی عمل ہے جس کے ذریعے اللہ نے تمام مخلوقات کو اپنی عظمت کا مظہر بنایا۔ شیعہ مفکرین کا کہنا ہے کہ تخلیق کا مقصد انسان کی روحانی ترقی اور اللہ کی عبادت ہے۔
شیعہ نظر میں، اللہ تعالی کی تخلیق کا مقصد صرف مادہ کی دنیا تک محدود نہیں تھا۔ بلکہ کائنات کا مقصد ایک نظام ہے جس میں انسان کی تربیت اور اُس کی روحانیت کو جِلا ملتی ہے۔ اللہ کا یہ نظام اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اس دنیا میں ہر چیز کا ایک معین مقصد ہے، اور ہر چیز اپنی جگہ پر ایک عظیم حکمت کا حامل ہے۔
کائنات کا مقصد:
شیعہ مسلمانوں کے مطابق، اللہ کی تخلیق کا مقصد انسان کو اُس کی روحانی اور اخلاقی ترقی کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنا ہے۔ قرآن میں بار بار یہ ذکر آیا ہے کہ اللہ نے انسان کو اپنی عبادت اور صحیح راستے کی پیروی کے لیے پیدا کیا ہے۔ شیعہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کائنات کی تخلیق کا مقصد ایک ایسا نظام قائم کرنا تھا جس میں انسان اللہ کے قریب پہنچ سکے اور اُس کی رضا حاصل کرے۔
شیعہ مسلمانوں کے نزدیک، قرآن میں کائنات کی ابتدا کا ذکر اللہ کی عظمت اور اُس کی تخلیق کے عمل کے بارے میں گہرے فہم کا مظہر ہے۔ یہ نہ صرف ایک علمی حقیقت ہے بلکہ ایک روحانی پیغام بھی ہے جو انسان کو اپنی تخلیق کے مقصد کو سمجھنے اور اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق ڈھالنے کی دعوت دیتا ہے۔
نتیجہ:
قرآن، شیعہ فکر میں، صرف ایک کتاب نہیں بلکہ ایک رہنما ہے جو انسان کو کائنات کی ابتدا سے لے کر اُس کے اختتام تک کی حقیقتوں کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ کائنات کی ابتدا، اللہ کی حکمت اور قدرت کی نشانی ہے، اور شیعہ مسلمان اسے ایک روحانی سفر کے طور پر دیکھتے ہیں جس کا مقصد انسان کی روحانی ترقی اور اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔

Sayed Minhal
"Sayed Minhal, is a Software Engineer with an MNC from Mumbai, India. He is an ardent follower and supporter of the Ahlal Bayt AS. Minhal has contributed to multiple technical endeavors in spreading the message of Ahlal Bayt AS"
