سید جنان ایک طالب علم ہیں جو مینیجمنٹ اسٹدیز کا علم حاصل کر رہے ہیں۔
امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) کو ایک شخص روزانہ گالیاں دیتا تھا، مگر آپ ہمیشہ خاموش رہتے۔ ایک دن آپ خود اس کے کھیت پر گئے، نرمی سے بات کی اور اسے تین سو دینار عطا کیے۔ اس احسان سے وہ شخص شرمندہ ہوا اور امام (ع) کا مخلص دوست بن گیا۔ یہ واقعہ سکھاتا ہے کہ صبر، حلم اور بھلائی سے دشمنی بھی دوستی میں بدل سکتی ہے۔
امام جعفر الصادقؑ اہلِ بیتؑ کے چھٹے امام اور اسلامی تاریخ کے عظیم ترین علماء میں سے ایک تھے۔ آپؑ نے شدید سیاسی تبدیلیوں کے دور میں زندگی گزاری اور اقتدار حاصل کرنے کے بجائے مستند اسلامی علم کے تحفظ پر توجہ دی۔ اپنے وسیع تعلیمی حلقے کے ذریعے آپؑ نے فقہِ جعفری کی بنیاد رکھی اور بے شمار نامور علماء کو متاثر کیا۔ آپؑ اپنی صداقت، اعلیٰ اخلاق اور سخاوت کے لیے مشہور تھے اور اس بات پر زور دیتے تھے کہ ایمان کا عکس انسان کے کردار میں نظر آنا چاہیے۔ آپؑ 148 ہجری میں شہید ہوئے اور جنت البقیع میں مدفون ہیں، جہاں سے آپؑ کا علمی اور ہدایتی ورثہ آج تک زندہ ہے۔
امام موسیٰ الکاظمؑ اہلِ بیتؑ کے ساتویں امام تھے اور صبر و ضبطِ نفس کی عظیم مثال سمجھے جاتے ہیں۔ آپؑ نے عباسی دور کے شدید مظالم کے باوجود عبادت، علم اور غریبوں کی خدمت کو اپنا مشن بنایا۔ قید و بند کی سختیوں میں بھی آپؑ نے صبر، اخلاق اور ذکرِ الٰہی کو ترک نہ کیا۔ 183 ہجری میں آپؑ کو شہید کر دیا گیا، مگر آپؑ کی زندگی ایمان، استقامت اور اللہ پر کامل بھروسے کا روشن نمونہ ہے۔