امام جعفر الصادقؑ: علم، کردار اور دائمی اثر

امام جعفر بن محمد الصادقؑ نے اسلامی تاریخ کے ایک نہایت نازک دور میں زندگی گزاری، جب اموی حکومت کا زوال اور عباسی حکومت کا آغاز ہو رہا تھا۔ بہت سے سیاسی گروہوں نے اپنی حکومت کو جائز ثابت کرنے کے لیے امامؑ کے نام کو استعمال کرنا چاہا، مگر امامؑ نے اقتدار کی ہر پیشکش کو دوٹوک انداز میں رد کر دیا۔ آپؑ کا فرمان تھا کہ الٰہی عدل کے بغیر قیادت صرف فساد کو جنم دیتی ہے۔ جب عباسی خلیفہ منصور نے آپؑ کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی تو امامؑ نے حکمت اور بردباری کے ساتھ جواب دیا اور ظلم کو بے نقاب کیا، مگر تشدد کا راستہ اختیار نہ کیا۔
امامؑ کی سب سے بڑی خدمات میں سے ایک اصلی احادیث کا تحفظ تھا۔ آپؑ نے جعلی روایات کے خلاف خبردار کیا اور اپنے شاگردوں کو یہ سکھایا کہ احادیث کو قرآن اور عقل کے معیار پر پرکھا جائے۔ آپؑ کا مشہور قول ہے:
“جو بات کتابِ اللہ کے مطابق ہو اسے قبول کرو، اور جو اس کے خلاف ہو اسے رد کر دو۔”
امام جعفر الصادقؑ اخلاق کو دین کی روح قرار دیتے تھے۔ آپؑ فرماتے تھے کہ اچھے کردار کے بغیر عبادت نامکمل ہے۔ آپؑ نے فرمایا:
“ہمارے پیروکار وہ ہیں جو اپنے غصے پر قابو رکھتے ہیں، سچ بولتے ہیں اور امانت دار ہوتے ہیں۔”
آپؑ اپنی سخاوت کے لیے بھی مشہور تھے۔ رات کے وقت مدینہ کے غریبوں میں خاموشی سے کھانا تقسیم کرتے تھے۔ آپؑ کی شہادت کے بعد ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ ان کا گمنام محسن امام جعفر الصادقؑ تھے۔
امامؑ نے ہزاروں شاگردوں کی تربیت کی، جن میں سے بہت سے عظیم علماء بنے۔ آپؑ کی تعلیمات نے نہ صرف فقہِ جعفری بلکہ بالواسطہ طور پر سنی فقہی مکاتبِ فکر کو بھی متاثر کیا۔ شدید نگرانی اور بار بار بغداد طلب کیے جانے کے باوجود امامؑ نے تعلیم و ہدایت کا سلسلہ کبھی ترک نہ کیا۔
سن 148 ہجری میں امام جعفر الصادقؑ کو زہر دے کر شہید کر دیا گیا۔ امتِ مسلمہ ایک عظیم علمی اور روحانی ستون سے محروم ہو گئی، مگر آپؑ کی میراث علم، اخلاق اور حق سے وابستگی کی صورت میں آج بھی زندہ ہے۔ آپؑ نے ثابت کیا کہ حقیقی انقلاب تعلیم، کردار اور ایمان سے جنم لیتا ہے۔
اہم کلاسیکی حوالہ جات
• الکافی — شیخ کلینی
• الارشاد — شیخ مفید
• بحار الانوار، جلد 47–48 — علامہ مجلسی
• مناقب آل ابی طالب — ابن شہر آشوب
• تاریخ الطبری — طبری
• تہذیب التہذیب — ابن حجر عسقلانی
• تذکرۃ الحفاظ — ذہبی

سید جنان اصغر
سید جنان ایک طالب علم ہیں جو مینیجمنٹ اسٹدیز کا علم حاصل کر رہے ہیں۔
