قرآن کی ایک آیت، ایک راز اور ایک تجربہ

مولانا وفا حیدر خان
2 June 2025
Share:
قرآن کی ایک آیت، ایک راز اور ایک تجربہ

استاد فاطمی نیاؒ فرماتے ہیں:

قرآن کی آیت، جس نے دل میں سوال پیدا کیا

ایک بار ایک ولیِ خدا نے فرمایا:
"ایک رات میں قرآن کی تلاوت کر رہا تھا، یہاں تک کہ میں اس آیت پر پہنچا:

﴿إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ﴾
"یقیناً شیطان اور اس کا گروہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتا ہے، جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔"
(سورہ اعراف، آیت 27)

ظاہری معنی تو واضح تھا کہ شیطان جنّات میں سے ہے، اور "جن" کا مطلب ہی چھپی ہوئی مخلوق ہے۔
لیکن دل کہہ رہا تھا کہ اس آیت میں کچھ اور گہرائی بھی ہے…
کچھ باطنی مفہوم ہے، جسے میں سمجھ نہیں پا رہا۔

دل کی کشمکش اور ایک روحانی کیفیت

میں انہی خیالات میں غرق تھا کہ اچانک میرے سامنے ایک عجیب عالم کھل گیا۔
ایک ایسی کیفیت طاری ہوئی کہ شیطان بذاتِ خود میرے سامنے ظاہر ہو گیا!

شیطان کا چیلنج

شیطان نے آتے ہی کہا:
"میں آیا ہوں تجھ سے بحث کرنے، اُٹھ آ، آ کر بات کرتے ہیں!"

میں نے دل میں سوچا:
اگر پہلا قدم ہی اس کے کہنے پر اٹھاؤں تو اسی کے جال میں پھنس جاؤں گا…
لہٰذا میں نے جواب دیا:
"نہیں، میں نہیں آتا… تم آؤ!"

حیرت کی بات ہے کہ شیطان، اپنی ساری تکبر و غرور کے باوجود، میرے پاس آ گیا۔

عقل و فلسفے کی جنگ

پھر ہمارے درمیان پورے ایک گھنٹے تک زبردست فلسفیانہ اور کلامی بحث ہوئی۔
میں نے پوری دلیل و منطق کے ساتھ اُس کا جواب دیا، اور آخرکار اُسے شکست دے دی۔

میں نے فخر سے اُس سے کہا:
"اتنے بڑے نام کے باوجود، تُو مجھ سے ہار گیا!"

شیطان کی مکاری

شیطان نے مسکرا کر جواب دیا:
"سید صاحب! میں تو صرف یہ چاہتا تھا کہ تمہاری زندگی کے ایک گھنٹے کو ضائع کر دوں!"

باطنی معنی کا انکشاف

اس لمحے وہ کیفیت ختم ہو گئی، لیکن میں فوراً آیت کے باطنی مفہوم کو سمجھ گیا۔

یعنی شیطان ہر شخص کو اس کی کمزوری کے مقام سے وار کرتا ہے۔
کسی کو غرور میں مبتلا کر کے،
کسی کو بحث و مناظرہ میں الجھا کر،
کسی کو عبادت کے زعم میں ڈال کر،
اور کسی کو علم و فلسفے کے فریب میں پھنسا کر،
وہ اپنا مقصد حاصل کرتا ہے — وقت برباد کرنا، توجہ ہٹانا، اور گمراہی کی طرف لے جانا۔

نتیجہ:

شیطان کا حملہ ہمیشہ "نظر نہ آنے والے راستے" سے ہوتا ہے —
وہ ہمیں ہمارے علم، عبادت، یا نیک کاموں کے بہانے سے بھی گمراہ کر سکتا ہے،
اگر ہم اخلاصِ نیت اور بصیرت سے کام نہ لیں۔

Image by freepik
Maulana Wafa Haider Khan

مولانا وفا حیدر خان

مولانا وفا حیدر خان ایک مدرس، معلم اور عربی لسانیات کے اسکالر ہیں۔ طلباء کو دین اور فقہ کی تدریس کا کئی سالوں کا تجربہ ہے۔ وہ فی الحال مدرسہ (عج)، نوی ممبئی میں مدرس (ٹیچنگ اسٹاف) ہیں